روزنامہ ایکسپریس 19 جون 2013 |
روزنامہ ایکسپریس 20 جون 2013 |
روزنامہ جنگ ٢٠ جون 2013 |
جناب چیف جسٹس صاحب نے یکساں لوڈ شیڈنگ کے لئے تو فورا آرڈر جاری کر دیا تھا ،اب لاہور ہائی کورٹ میں بیٹھے اپنے ماتحتوں سے کہیں نا کہ وہ اس پر نوٹس لیں کہ کیوں وزیر اعلی ہاوس اور جاتی عمرہ سمیت ان مقامات کو ٹیکس میں استثنیٰ دیا گیا ہے ،جو حکومتی اراکین یا ان کے دوستوں کی ملکیت ہیں ؟
دوسری طرف خود کو خادم اعلی کہلوانے کے شوقین میاں شہباز شریف کو بھی شرم آنی چاہیے کہ نہ صرف اپنے اور اپنے یاروں زرداری اور ملک ریاض کی رہایش گاہوں کو تو اس ٹیکس سے بچا لیا گیا ہے،بلکہ فوج کی خوشامد کے طور پر کنٹونمنٹ بورڈز کے زیراہتمام علاقوں میں اس کا اطلاق تجویز نہیں کیا گیا ،اور کسی زمانے میں جس وزیر اعلی ہاوس میں انہوں نے یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا تھا ،اس کو بھی مستثنی رکھا گیا ہے اس ٹیکس سے.
کیا یہی غریب پروری ہے نام نہاد خادم اعلی کی ؟
دوسری طرف خود کو خادم اعلی کہلوانے کے شوقین میاں شہباز شریف کو بھی شرم آنی چاہیے کہ نہ صرف اپنے اور اپنے یاروں زرداری اور ملک ریاض کی رہایش گاہوں کو تو اس ٹیکس سے بچا لیا گیا ہے،بلکہ فوج کی خوشامد کے طور پر کنٹونمنٹ بورڈز کے زیراہتمام علاقوں میں اس کا اطلاق تجویز نہیں کیا گیا ،اور کسی زمانے میں جس وزیر اعلی ہاوس میں انہوں نے یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا تھا ،اس کو بھی مستثنی رکھا گیا ہے اس ٹیکس سے.
کیا یہی غریب پروری ہے نام نہاد خادم اعلی کی ؟
No comments:
Post a Comment