دنیا سے جب میں جاؤں تو احباب کیا کریں
قرآن پڑھیں ، کلام پڑھیں، فاتحہ کریں
جتنے فلاحی کام ہیں وہ سب کیاکریں
مجلس بنام جشن شہادت بپا کریں
بدلہ کسی سے لیں نہ کبھی بدعا کریں
بس اپنے ملک و قوم کی خدمت کیا کریں
تابندہؔ اور ابوذرؔ و رانِندہؔ سوگوار
شفقت سے ہاتھ انکے سروں پر رکھا کریں
انکی ضروریات کا بھی چاہیئے لحاظ
دلجوئی کرکے انکو دلاسہ دیا کریں
جتنے ادارے والے ہیں احباب و سوز خوان
" استانی " سب ادب سے مسز کو کہا کریں
غفلت کبھی کریں نہ" ادارے "کے کا م سے
معمول کے جو کام ہیں وہ بھی کیا کریں
جو کام انکے بس میں ہو ں کر تے رہے مُدام
پرواہ کسی کی اور نہ شکوہ گلا کریں
میں خوش ہوں اور اچھی جگہ ہوں خدا گواہ
میرے اَعِزّ ہ میرے لئے مت کڑھا کریں
زندہ بھی ہوں ، قریب بھی ہوں، دیکھتا بھی ہوں
ملنے کو مجھ سے چشمِ تصور کو وا کریں
اشعار ، سبط جعفر ؔ مرحوم کے سنے !؟
اب اسکی مغفرت کے لئے بھی دعا کریں
بقلم خود: سید سبط جعفر ؔ شہید
No comments:
Post a Comment