شلواریں گیلی ہو جاتی ہیں
پیشاب نکل جائے
چور، ڈاکو، بے غیرت، قاتل ، لٹیرے
اپنے ہاتھوں سے پھانسی دوں گا
پھینٹا لگے گا
یہ سب وہ ہے جو عمران خان کہتا تھا
کمی، کمینے، چور، لٹیرے ....... پورے ملک کو آگ لگا دوں گا
یہ عمران خان کا جگر شیخ رشید کہتا تھا
شرم کرو ، حیا کرو
یہ وہ ہے جو خواجہ آصف نے آج تحریک انصاف کو کہا ہے
اور پھر بھی ہنگامہ بپا ہے تو خواجہ آصف کے الفاظ پر ؟
پھر یار دوست ناراض ہوتے ہیں کہ تحریک انصاف کو برگر پارٹی کیوں کہتے ہیں؟ جو سیاسی مصائب بینظیر ، زرداری ، گیلانی ، جاوید ہاشمی نےمشرف کے ایام میں اور اس سے پہلے کاٹے ہیں تحریک انصاف کا کوئی رہنما اس کا عشر عشیر برداشت کرنے کا بھی تصور نہیں کر سکتا ......... بینظیر کی ہمت دیکھو کہ عورت ہو کر ایک تنگ نظر معاشرے میں ناصرف ملا کی مخالفت میں سیاست کی بلکہ بدترین کردار کشی کا مقابلہ بھی ڈٹ کر کیا.
زرداری کو شہباز شریف مداری کہتا رہا، اپنے ہاتھوں سے پھانسی لگانے اور سڑکوں پر گھسیٹنے کا کہتا رہا مگر بالاخر کون پسپا ہوا ،اور کون تحمل کے مظاہرے کے سبب کامیاب رہا ، سب نے دیکھا !
زرداری کو شہباز شریف مداری کہتا رہا، اپنے ہاتھوں سے پھانسی لگانے اور سڑکوں پر گھسیٹنے کا کہتا رہا مگر بالاخر کون پسپا ہوا ،اور کون تحمل کے مظاہرے کے سبب کامیاب رہا ، سب نے دیکھا !
بحث سمیٹنے کو فقط اتنا ہی کہوں گا کہ پاک و ہند میں بالخصوص اور دنیا بھر میں بالعموم ، سیاست کرنے کیلئے دل گردہ چاہیے ہوتا ہے جو کہ تحریک انصاف کے لیڈرز میں نہیں ...انہیں چاہیے کہ جا کر اپنی گدیاں اور کاروبار سنبھالیں .
No comments:
Post a Comment