خواب ایک بہت گہرا اور پیچیدہ موضوع ہے روحانیت اور پراسراریت سے متعلق .
سائنس اور مذہب میں خواب کے حوالے سے اختلاف رہا ہے .سائنس کہتی ہے کہ ہم جو کچھ حواس خمسہ کے ذریعے سارا دن محسوس کرتے ہیں ،وہ ہمارے لاشعور میں محفوظ ہو جاتا ہے اور وہی ہمارے خواب میں کچھ تبدیل ہو کر آتا ہے اور یوں ہماری میموری خود بخود صاف ہوتی رہتی ہے .
خوابوں کی تعبیر پر بھی بہت سے لوگوں نے کام کیا ہے .جدید نفسیات میں سگمنڈ فرایڈ کا کام اس حوالے سے قابل تعریف سمجھا جاتا ہے اور اس کا حوالہ دیا جاتا ہے .خوابوں کی تعبیر بتانا شید اتنا بھی مشکل کام نہیں ،اگر آپ اپنے خوبوں پر غور کرنا شروع کریں تو آپ کو معلوم ہو گا کہ خواوں کی ایک واضح اکثریت کا تعلق ان سوچوں اور افکار سے ہوتا ہے جو ہمیں گھیرے رکھتی ہیں .
اکثر یہ سوال اٹھایا جاتا ہے کہ سچ ہو جانے والے خوابوں کی کیا توجیہ ہے ؟
سچ ہو جانے والے خواب بیان کرنے والے اکثر لوگ یہ بیان نہیں کرتے کہ اگر ان کے ١٠ خواب سچ ہوے ہیں تو 60 ،70 سچ نہیں بھی ہوے ہوں گے .لیکن انہوں نے غور صرف ان پر کیا جو سچ ثابت ہے .اس حوالے سے ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ اکثر وہی خواب سچ ثابت ہوتے ہیں جن کا پہلے سے کچھ نہ کچھ اندازہ ہو مثلا کسی طالب علم کے پرچے اچھے نہیں ہوے ،اور اسے نتیجہ برا آنے کا خوف ہے ،اسے میں اگر وہ خواب دیکھتا ہے کہ وہ فیل ہو گیا ہے امتحان میں ،اور واقعی میں ایسا ہو جاتا ہے ،تو اس میں اچنبھے والی کیا بات ہے ؟ہاں یہ ضرور ہے کہ ہمارے معاشرے میں اس پہلو کو یکسر نظر انداز کر دیا جاتا ہے .
No comments:
Post a Comment